دردِ دل ہی دوا ہے

Poet: Irfan Ali By: Irfan Ali, Rawalpindi

خاہشوں کے پیچھے ہوا ہوں بدحواس
دیکھ کر پانیوں کو بجھتی نہیں پیاس

کوئی انتہا تو ہو مری جستجو کی
مسافتوں کی کمی کرتی ہے مجھے اداس

نہ ہو بے قراری مزہ کیا جینے میں
سکوں کی کوئی دوا آتی نہیں ہے راس

ہے مسکن میرا یہ زمیں یہ آسماں
اک میرا گماں ہے اور دوسرا قیاس

ہاتھ خالی ہیں اس لیے چلتے ہیں
شکم سیر ی سے بنے تھوڑےخدا شناس
 

Rate it:
Views: 368
01 Jun, 2012