دستور محبت
Poet: UA By: UA, Lahoreتا عمر محبت کا یہ دستور ہم اپنائیں
خود نہیں اپنایا جیسے تمہیں اپنائیں
تم کو نہ راس آئی میرے دل کی راگنی
جو تم کہو تو ہم وہی انداز سخن اپنائیں
جتنا تمہیں منائیں تم روٹھتے ہی جاؤ
ہم بھی روٹھ جائیں تمہارا ہنر اپنائیں
ہم خود پہ مگر ایسا ستم کر نہیں سکتے
اپنوں سے روٹھنے کا ہم طور نہ اپنائیں
وہ لاکھ بے مروت یا بے وفا سہی اپنے ہیں
وہ غیریت نہ چھوڑیں اور ہم انہیں ہی اپنائیں
اپنی ڈگر کو چھوڑ کر اپنے نگر کو چھوڑ کر
جس راستے پہ وہ چلیں وہ راستہ اپنائیں
More General Poetry






