تا عمر محبت کا یہ دستور ہم اپنائیں
خود نہیں اپنایا جیسے تمہیں اپنائیں
تم کو نہ راس آئی میرے دل کی راگنی
جو تم کہو تو ہم وہی انداز سخن اپنائیں
جتنا تمہیں منائیں تم روٹھتے ہی جاؤ
ہم بھی روٹھ جائیں تمہارا ہنر اپنائیں
ہم خود پہ مگر ایسا ستم کر نہیں سکتے
اپنوں سے روٹھنے کا ہم طور نہ اپنائیں
وہ لاکھ بے مروت یا بے وفا سہی اپنے ہیں
وہ غیریت نہ چھوڑیں اور ہم انہیں ہی اپنائیں
اپنی ڈگر کو چھوڑ کر اپنے نگر کو چھوڑ کر
جس راستے پہ وہ چلیں وہ راستہ اپنائیں