دسمبر کی رات بھی کیا عجیب رات ہوتی ہے اس رات میں، آنسوؤں کی برسات ہوتی ہے پھول اور کلیاں بھی روتے ہیں میرے ساتھ ان کے لب پہ بھی، دکھ کی بات ہوتی ہے