یوں بات یا ربٌِ مہربان بن جائے
میری ذندگی نماز،میرا دل قرآن بم جائے
ہو تصور میں سبزِ گنبد پہ برسات اور مجھے
نیند سے بیدار کرنے والی حرم کی آذان بن جائے
میرا رخ ہو سدا سچائی کی طرف
مساوات و عدل میرا ایمان بن جائے
میں لگاؤں ایک پودا بھلائی کا
اور پیچھے پیچھے سارا گلستان بن جائے
!میں تڑپ رہی ہوں مدتوں سے یا الٰہی
اب تو مدینے جانے کا امکان بن جائے
ہو کرم ایسا یارب ! کہ اندھیروں میں
میری شاعری روشنی کا نشان بن جائے