دعوت پہ بھی بارات پہ بھی ٹیکس لگے گا
شادی کی رسومات پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب یار کی ملاقات پہ بھی ٹیکس لگے گا
اظہار کی ہر بات پہ بھی ٹیکس لگے گا
احسان ذرا سوچ کے تم کرنا کسی سے
بے لوث عنایات پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب اپنے اثاثے کبھی ظاہر نہیں کرنا
ان تحفے مراعات پہ بھی ٹیکس لگے گا
مسجد کا تقدس بھی نہیں اب رہے گا وہ
اب فرض عبادات پہ بھی ٹیکس لگے گا
باتیں کرے گا غیر مناسب جو بھی یہاں پر
ہر ایک سوالات پہ بھی ٹیکس لگے گا
اب عشق محبت پہ بھی پاپندی ہے یہاں پر
اب نظروں کی حرکات پہ بھی ٹیکس لگے گا
ترکاری فواکہ پہ گھی گوشت آٹا پہ
اب گھر کے مکانات پہ بھی ٹیکس لگے گا
کوئی بھی برا سوچے نہ بارے میں کسی کے
شہزاد خیالات پہ بھی ٹیکس لگے گا