دغا نہیں کرتے

Poet: UA By: UA, Lahore

وفا نہیں کرتے تو کیا جفا بھی نہیں کرتے
یہ کم ہے کہ کسی سے دغا بھی نہیں کرتے

کس بات پہ نالاں ہو کیا ہم نہیں کرتے ہیں
وہ فرض کون سے ہیں جو ادا بھی نہیں کرتے

اک آپ کے ہماری محبت پہ بھی راضی نہیں
ہم بے رخی کا آپ کی گلہ بھی نہیں کرتے

وہ جن کی جستجو میں بھٹکتا رہا نگر نگر
وہ اپنے گمشدہ کا پتہ بھی نہیں کرتے

عظمٰی ہمیں جام و سبو مطلوب ہو نہ ہو
ساقی تیرا احسان ہم لیا بھی نہیں کرتے

Rate it:
Views: 451
22 Mar, 2012