دل بہت زور سے دھڑکا ہوگا
مجھ سے ملنے کو وہ تڑپا ہوگا
آشنائی کے تقاضے ہوں گے
کچھ مراسم کا بھی کھٹکا ہوگا
میں انہیں ڈھونڈ رہی ہوں جن کو
اپنے ہاتھوں سے کھویا ہوگا
شوق یہ چھپ کے ملنے کا کہیں
اس نے بچپن سے ہی چرایا ہوگا
وہ لگتے ہیں پشیمان فرح
آئینہ تم نے دکھایا ہوگا