دل جلے جلتے ہیں کیسے، دل جلا کر دیکھئے
Poet: ابنِ منیب By: ابن منیب, سویڈندل جلے جلتے ہیں کیسے دل جلا کر دیکھئے
 دُور سے گھبرا رہے ہیں پاس آ کر دیکھئے
 
 دے رہا تھا پھر صدائیں شہر میں سپنا فروش
 "خواب سارے ٹوٹتے ہیں، آزما کر دیکھئے"
 
 ہم جِسے سمجھے تھے اپنی زندگی کچھ اور تھا
 باندھئے پُتلی کو دھاگے، اور نَچا کر دیکھئے
  
More General Poetry






