دل درد سے نڈھال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
تم سے مرا سوال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
اب بھی عذاب بن کے گزرتے ہیں رات دن
اب بھی یہی ملال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
جانا ہی تھا تو پہلے ہی عادت نہ ڈالتے
آخر یہ کیسی چال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
کانٹوں کے جیسا مجھ کو لگے میرا ہر لباس
کاندھوں پہ غم کی شال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
تم تھے تو کیسے راستے کٹتے تھے خود بخود
اب راستوں میں جال ہے، تم کیوں چلے گئے؟
سب کچھ ہے میرے پاس، الم، دکھ، اداسیاں
بس اک خوشی کا کال ہے، تم کیوں چلے گئے؟