دل دور مستی

Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

شب نیم بیٹھک سجا ئے بیٹھا ہے
کہ دل دور مستی میں آئے بیٹھا ہے

حیات ابدی کا داعوا کر کے رضا
روح ارضی گھبرائے بیٹھا ہے

بو آ رہی ہے. سانس جلنے. کی
دل بلبل. جلائے بیٹھا ہے

پتھروں کی لب کشائی کا شوق رکھ
سخت لہجہ آئینہ زخمائے بیٹھا ہے

انسان آرزو میں عجیب فطرت ہے
دیوانہ ہے جو بہانا بنائے بیٹھا ہے

عشق اپنی دسترس پہ رضا
یادوں کا مرقد کھودائے بیٹھا ہے

Rate it:
Views: 331
21 Jun, 2016