دل سے نکل رہی ہے ہو گا اثر دعا کا
Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanدل سے نکل رہی ہے ہو گا اثر دعا کا
رکھتا نہیں ہوں گرچہ کوئی ہنر نوا کا
مجھ سے نبھے رفاقت کہ ہوں غیر سے مراسم
ہوتا ہے دیکھیے اب رخ کس طرف ہوا کا
وہ سفر کے وقت تیری آنکھوں کا بھیگ جانا
کس درجہ خامشی سے اظہار تھا وفا کا
اہل وفا ہی ٹھہرے مجرم تری نظر میں
اور فیصلہ بھی تیرے ہاتھوں میں ہے سزا کا
مرے در گزر نے آخر پگھلا دیا ہے پتھر
وہی دوست بن گیا جو دشمن تھا انتہا کا
پوجا تو خو اہشوں کی سبھی کر رہے ہیں زاہد
ہونٹوں پہ نام ان کے رہتا ہے بس خدا کا
More General Poetry






