دل میں کسی کے پیار کا شعلہ جلا دیا
تم ہی کہو یہ کیا ہے اگر دل لگا دیا
گو جی رہے ہے آج بھی کوئی ترے بغیر
جی لیں گے تیرے بعد بھی جب سب رلا دیا
یہ درد ہر مقام پہ رکھے گا مضطرب
جب اجنبی کو دل سے ہی جانے بھلا دیا
تنہائیاں رفیق رہی ہیں تمام عمر
قرطاس پر بھی چہرہ میں نے ہی سجا دیا
چھوڑی ہے جب سے پیار کے گلشن کی وہ گلی
جو میرے گھر میں پھول تھے وہ سب گرا دیا
اس کی بلا سے کوئی جئے یا کوئی مرے
جس کو کسی کے درد کا احساس دلا دیا
اچھے دنوں میں ساتھ تھا وشمہ جی آپ کا
مشکل کے وقت راستے سے وہ ہٹا دیا