دل نہیں لگا

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کو بڑا سمجھایا پر دل نہیں لگا
دل کام میں الجھایا پر دل نہیں لگا

رت بدلی اور موسم قدرے حسیں ہوا
گرچہ نظر کو بھایا پر دل نہیں لگا

نئے راستوں پہ چلنا دلچسپ ہے مگر
خود کو بہت چلایا پر دل نہیں لگا

ہم کو نہ راس آئی نئے دور کی روایت
گو آپ نے اکسایا پر دل نہیں لگا

عظمٰٰی ہمارے دل نے تکمیل کے لئے
دل کا نگر بسایا پر دل نہیں لگا

Rate it:
Views: 450
14 Nov, 2008