Add Poetry

دل پھینک

Poet: purki By: m.hassan, karachi

دل پھینکنے کی عادت بہت پرانی ہے
دل والوں کی اک عجب کہانی ہے

کوئی مرض دل کے قریب نہیں آتا
اس کے لئے ورزش ضروری ہے

آزمائش بھی ایک طرح کی ورزش ہے
آزمانا ذرا تم بھی یہ میری گزارش ہے

میں بھی انسان ہوں میری بھی کوئی خواہش ہے
لوگ سمجھتے ہیں یہ کسی دشمن کی سازش ہے

میرے وطن کے میموں کا اب کیا ہوگا
میرے جواں باہرسے جب اپنا میم لے آئے

میرے جواں گئے تھے باہر روزگار کے لئے
روزی نہ ملی تو یہ روزی کو ساتھ لائے

کس کس طرح سے یہ پونچتے ہیں وہاں
کاش کوئی سوچے حکمراں اپنے عوام کیلئے

کاش کوئی سوچے تو دنیا کے مسلماں حکمراں
کیوں مسلماں ہیں پریشاں فکر روزگار کیلئے
 

Rate it:
Views: 498
17 Jul, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets