دل پہ کرتے ہیں دماغوں پہ اثر کرتے ہیں

Poet: Baqar zaidi By: Syed Rizwan Bareed, Bangalore

دل پہ کرتے ہیں دماغوں پہ اثر کرتے ہیں
ہم عجب لوگ ہیں ذہنوں میں سفر کرتے ہیں

بندیشیں ہم کو کسی حال گوارا ہی نہیں
ہم تو وہ لوگ ہیں دیوار کو در کرتے ہیں

وقت کی تیز خرامی ہمیں کیا روکے گی
جنبش کلک سے صدیوں کا سفر کرتے ہیں

نقش پا اپنا کہیں راہ میں ہوتا ہی نہیں
سر سے کرتے ہیں مہم جب کوئی سر کرتے ہیں

Rate it:
Views: 489
26 Oct, 2011