دل ڈھونڈ رہا ہے
کوئی رہبر ایسا کہ ناز کرے
ہر کوئی پاکستان پر
پھر اک بار یاد آجاے
قائدملت کی
جن کی روح بھی تڑپ اثھی تھی
اس پاک سر زمیں کے لیے
اپنے ہر اک ہم وطن کے
ہر دکھ پر اشکبار تھی
ان کی آنکھیں
آج دعا گو ہوں میں بھی
بے چین ہوں میں بھی
سوچ میں ہوں
کہ
کاش ہو کوئی رہبر ایسا۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔
میرے وطن کو ملے نیک محافظ میرا ہر ہم وطن بن جائے میرے قائد کی سوچ کا صرف ایک عکس ۔
تبد یلی لفظوں میں نہیں عقل و شعور میں رونما ہو گئ تو ہماری آنے والی نسلیں ایک پاک سر زمیں میں سانس لییں گی۔