دل کا بل سے گہرا ناطہ ہے

Poet: purki By: m.hassan, karachi

دل کا بل سے گہرا ناطہ ہے
میرا تجھ سے بس اتنا ناطہ ہے

زندگی سے نکال دو اس کانٹے کو
کانٹوں میں یہ نوکیلا کانٹا ہے

سب رشتوں میں یہ نازک رشتہ ہے
جس کا ٹوٹنا بہت بڑا المیہ ہے

یہ رشتہ بھی کیسا رشتہ ہے
قدم قدم پر ٹوٹنے کا بس خدشہ ہے

شادی کرنا ایک مشکل مسئلہ ہے
جسے نبھانا اور بھی مشکل مرحلہ ہے

زندگی بس ایک مشکل فلسفہ ہے
جسے سمجھنا بس ایک معمہ ہے

زندگی صبر و حوصلہ کا نام ہے پُرکی
محنت اور کوشش کے سوا باقی سب افسانہ ہے

 

Rate it:
Views: 418
01 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL