دل کی اداسی آنکھوں سے چھپائی نہیں جاتی

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کی اداسی آنکھوں سے چھپائی نہیں جاتی
ایسے میں لبوں پہ مسکان سجائی نہیں جاتی

دل کا نگر ویراں ہو تو آنکھیں بھی سونی لگتی ہیں
اس حالت میں آنکھوں سے نمی ہٹائی نہیں جاتی

دل زخمی ہو تو آنکھوں سے اشک جھلکتے رہتے ہیں
پلکوں سے اشکوں کی روانی اٹھائی نہیں جاتی

دوری میں کیسی کشش ہے قربت میں کیسی کسک
ہجر و وصل کی کیفیت جان پہ سہے بنا بتائی نہیں جاتی

عظمٰی کسی کو دل دے دینا اتنا سہل نہیں ہوتا ہے
رنج اٹھانا پڑتے ہیں نعمت دل ایسے گنوائی نہیں جاتی

Rate it:
Views: 631
14 May, 2013