دل کی بستی کے سنورنے کا تھا سامان کیا

Poet: SHABEEB HASHMI By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar

دل کی بستی کے سنورنے کا تھا سامان کیا
اپنے ہاتھوں سے یوں خود اپنا ہی نقصان کیا

ھم کو معلوم تھا وہ خود بھی بہک جائے گا
اس نے دو جام پلا کے تھا بڑا احسان کیا

رات کے پہلو میں سسکتی رہیں امیدیں میری
اسکے وعدے پہ بھی ھم نے تھا بڑا مان کیا

کچھ حالات کی مجبوری پہ تھے رنجیدہ ھوئے
اور کچھ مقدر نے بھی ھم کو تھا پریشان کیا

ٹوٹ کر جڑنا اور پھر بکھرنا اک عادت سی بنی
یوں ھر اک مشکل کو پھر موت نے تھا آسان کیا

Rate it:
Views: 1119
23 Mar, 2013