دل کی دھڑکن چاری ہو لیکن روح میں دم نہ ہو

Poet: UA By: UA, Lahore

دل کی دھڑکن چاری ہو لیکن روح میں دم نہ ہو
روح پہ اذیت طاری ہو اور جسم بے دم نہ ہو

کیا تم نے یہ دیکھا ہے پھولوں کا موسم بھی ہو
تتلیوں میں رنگ نہ ہو پھولوں پہ شبنم نہ ہو

شجر ہجر حیواں انساں تشنہ لب ہی رہ جائیں
ساون سوکھا ہی جائے اور صحرا برہم نہ ہو

ایسا کب ہوتا ہے کہ اپنوں کی آنکھ میں آنسو ہو
اور ہماری آنکھوں میں آنسو اور دل میں غم نہ ہو

عظمٰی یہ ممکن ہی نہیں ہم اسکے شریک غم نہ ہوں
اپنوں کے ہر غم پہ دل کی نگری درہم برہم نہ ہو

Rate it:
Views: 463
30 Nov, 2011