دل کے بدل جانے کا دل کو صدمہ ہے
تجھ سے بچھڑ جانے کا دل کہ صدمہ ہے
تیرا تھا تیرا ہوں تیرا بن کے رہوں گا
قول سے پھر جانے کا دل کو صدمہ ہے
بیتے پل جو میری زیست کا حاصل ان کا
لوٹ کے نہ آنے کا دل کو صدمہ ہے
کوئی تو آئے اور آ کے بہلائے
تنہا رہ جانے کا دل کو صدمہ ہے
عظمٰی ان مسئلوں کو کیسے سلجھائیں
حالات بگڑ جانے کا دل کو صدمہ ہے