دن کیسے بسر کیا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہجر میں صبر کیا ہے
خود پہ جبر کیا ہے

تم کو بھی معلوم نہیں
دن کیسے بسر کیا ہے

ایک در پہ بیٹھے ہیں
پھر بھی سفر کیا ہے

جانتے ہو کہ ہجر رتوں کو
کیسے بسر کیا ہے

گرچہ دامن خالی ہے
اس پہ شکر کیا ہے

فقرواستغناء کی دولت
اس پر گزر کیا ہے

عظمٰی نے ہر حالت میں
صبر کیا اور شکر کیا ہے

Rate it:
Views: 421
21 Nov, 2008