دن ہے

Poet: رعنا کنول By: Rana Kanwal, Islamabad

غم جدائی کا دن ہے
اس سے لڑائی کا دن ہے
یاد تنہائی کا دن ہے
اس سے لگن لگائی کا دن ہے
آنکھ سے آنسو جھلک جانے کا دن ہے
دامن کے بھگ جانے کا دن ہے
روٹھنے منانے کا دن ہے
دل بھلا نے کا دن ہے
شکوے گلوں کا دن ہے
جذبات بکھرنے کا دن ہے
فاصلے سمٹ جا نے کا دن ہے
بہت دور نکل جانے کا دن ہے
سمندر کی لہروں سے لڑنے کا دن ہے
ریت کی تپش سہنے کا دن ہے
خوشیوں کی بہاروں کے جانے کا دن ہے
مہکتی فضا کے رخ بدل جانے کا دن ہے
کنول غم رسوائی کا دن ہے
اس سے لڑائی کا دن ہے
 

Rate it:
Views: 547
18 Apr, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL