Add Poetry

دنیا کو حالات سے امید بڑی تھی

Poet: Parveen Shakir By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

دنیا کو تو حالات سے امید بڑی تھی
پر چاہنے والوں کو جدایی کی پڑی تھی

کس جان گلستاں سے یہ ملنے کی گھڑی تھی
خوشبو میں نہائی ہوئی اک شام کھڑی تھی

میں اس سے ملی تھی کہ خود اپنے سے ملی تھی
وہ جیسے مری ذات کی گم گشتہ کڑی تھی

یوں دیکھنا اس کو کہ کویی اور نہ دیکھے
انعام تو اچھا تھا مگر شرط کڑی تھی

کم مایہ تو ہم تھے مگر احساس نہیں تھا
آمد تری اس گھر کے مقدر سے بڑی تھی

میں ڈھال لیے سمت عدو دیکھ رہی تھی
پلٹی تو مری پشت پہ تلوار گڑی تھی

Rate it:
Views: 555
18 Aug, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets