دنیائے خرابات سے پہلے بھی کہیں تھا

Poet: یونس تحسین By: Hassan, Peshawar

دنیائے خرابات سے پہلے بھی کہیں تھا
میں اپنی ملاقات سے پہلے بھی کہیں تھا

عالم تو ابھی کل کے ہیں تخلیق مرے دوست
میں ارض و سماوات سے پہلے بھی کہیں تھا

میں آج بھی ہوں کل بھی کہیں ہوں گا یقیناً
اور عرصۂ اوقات سے پہلے بھی کہیں تھا

کہتے تھے ملائک کہ یہ انسان ہے فتنہ
یعنی کہ میں خدشات سے پہلے بھی کہیں تھا

لوگوں کو تو ادراک مرا آج ہوا ہے
میں ساری خرافات سے پہلے بھی کہیں تھا

ہر شے کی مرے دم سے ہی پہچان ہوئی ہے
میں کشف و کرامات سے پہلے بھی کہیں تھا

میں حضرت انسان انا العشق انا الحسن
آدم کی حکایات سے پہلے بھی کہیں تھا

ہر چیز مرے واسطے رقصاں ہے جہاں کی
میں محفل و نغمات سے پہلے بھی کہیں تھا

جس رات خدا پاک نے اقرار لیا تھا
تحسینؔ میں اس رات سے پہلے بھی کہیں تھا

Rate it:
Views: 451
17 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL