Add Poetry

دوا کر دو یا دعا کر دو

Poet: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی By: سیدہ سعدیہ عنبر جیلانی, فیصل آباد، پنجاب، پاکستان

دواء کر دو یا دعا کر دو میرے درد کی دواء کر دو

قربت ء شوق میں جلا دو مجھے
جاں فزاء کر دو یا فنا کر دو

حائل دشوار سبھی رستے مٹا کر
اپنی قربتیں مجھے جزا کر دو

وفا کرو مجھ سے یا پھر
مجھے بھی خود سا بے وفا کر دو

خراج مانگ رہی ہے یہ راہ گزر جاں میری
بازی ء عشق میں اب انتہا کر دو

فرض محبت کے بھلا سبھی بھولا دو
قرض ء محبت کوئی ادا کر دو

ہم انتہا کے قائل ہیں سنو
تم سفر کی ابتدا کر دو

وہ خدا پرست ہے تو اس سے کہو
صداکار کی پوری صدا کر دو

محبت تو حسن ء زندگی ہے عنبر
کون کہتا ہے اسے سزا کر دو!!!

Rate it:
Views: 613
27 Oct, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets