دور افق کے پار چلیں خوابوں کا نگر بسائیں
کہکشاں کی انجمن میں جا کر ہم کھو جائیں
نیل گگن پہ بسنے والے روشن چاند ستارے
ہمارا دل بہلاتے ہیں ہم ان کا دل بہلائیں
چندا کی چاہت میں جیسے اڑتا ہے چکور
ہم بھی چاند نگر کی جانب اوپر اڑتے جائیں
کھونا اور پانا تو سب قسمت کی باتیں ہیں
لیکن قسمت کو کبھی ہم خود بھی آزمائیں
اس زمیں پہ عظمٰی اب یہ دِل نہیں لگتا ہے
چاند ستاروں کی دنیا میں جا کے دِل لگائیں