دور ہو گئے ان سے کچھ اس طرح سے ہم
شکوہ نہ کر سکے ان کی بے وفائی ہم
ویرانیاں بڑھ گئی ہیں ہماری تنہایوں کی
کہاں جائیں اس بزم دوستاں سے ہم
گزری ہے تمام عمر اک سراب میں
عجب گھڑی تھی جب بچھڑے تھے ہم
شاید بھانپ نہ پائے زمانہ ہمارے درد کو
کہتے کچھ نہیں اپنی اس زباں سے ہم