دوست کتنے یہ بنائے تھے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

دوست کتنے یہ بنائے تھے ہمیں یاد نہیں
زخم کتنے ہی یہ کھائے تھے ہمیں یاد نہیں

ہجر غم کرب سہے تیری خوشی کی خاطر
خون کے آنسو بہائے تھے ہمیں یاد نہیں

کہتا تھا ہم نہ کبھی بچھڑیں گے مل کے جاناَں
جب یہ ہوئے ہی پرائے تھے ہمیں یاد نہیں

ہم کو فرست نہ ملی ملنے کی تم کو جاناں
غم کبھی تم نے سنائے تھے ہمیں یاد نہیں

بھول گزری میں گیا ہوں وہ تو ساری باتیں
پھول زلفوں میں سجائے تھے ہمیں یاد نہیں

تیری چنچل تھی کبھی شوخ ادائیں لیکن
تیر نظروں کے چلائے تھے ہمیں یاد نہیں

ہاں میں شہزاد ملایا میں تو ہاں کرتا تھا
ناز نخرے ہی اٹھائے تھے ہمیں یاد نہیں

Rate it:
Views: 312
20 Dec, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL