Add Poetry

دوستوں کے نام

Poet: Faisal Sheikh By: Faisal Sheikh , Karachi

گزرے ہوئے وقتوں کی ، جب یاد ستاتی ہے
مانوس سے کچھ چہرے آنکھوں میں بساتی ہے

سب یار پرانے وہ ماضی کے فسانے وہ
پھر میرے خیالوں میں وہی بزم سجاتی ہے

وہ شوخی شرارت کے بھرپور حسیں منظر
بیتے ہوہے لمحوں کے ہر پل کو دکھاتی ہے

اس گردشِ دوراں میں سب یار اپنے بچھڑے
دوری ہی سہی ان سے ، پر یاد تو آتی ہے

شکوہ نہیں کسی سے، ہے وقت کی روش یہ
بہرحال زندگی تو ایسے بھی گزر جاتی ہے

ہے دوستی کا رشتہ بھی اہم زندگی میں
بے رخی زمانے کی احساس دلاتی ہے

کیسے کہیں کسی سے ، سب ہستیِ غافل ہیں
سب کو اب اپنی اپنی ہی فکر ستاتی ہے

اس بات پہ سکوں کہ ،دستور زندگی یہ
گزری ہوئی گھڑی پھر واپس نہیں آتی ہے

آسودہ زندگی میں کس چیز کی کمی ہے
بس یاد ہی ماضی کی اس دل کو جلاتی ہے

حیران پریشاں میں ، کس دشت و بیاباں میں
لاکھوں کے جھمیلے میں تنہائی ستاتی ہے

اور آج ساری باتیں ہے سراب کی سی مانند
جتنا بھی پاس آؤ یہ دور ہی جاتی ہے

Rate it:
Views: 343
09 Oct, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets