چاہتے بہت ہیں ہم مگر چرچا نہیں کرتے دوستی اسی سے کرتے ہیں جو بدنام نہیں کرتے ہزاروں مل جاتے ہیں ملنے والے اور بچھڑ جاتے ہیں بچھڑ جانے والے ہم اسی سے وفا کرتے ہیں جو بے وفائی نہیں کرتے