جب کوئی اپنا نہ ملے
جینے کو سپنہ نہ ملے
منزل کی نہ پہچان ہو
زندگی نہ آسان ہو
پاوں جب رکنے لگیں
تو چلنے کا اشارہ دو
دوسروں کو سہارا دو
وقت کاٹنا آسان ہو گا
تمہارے اندر اک جہاں ہو گا
زخموں پر جو مرہم رکھو تو
جینا تمہارا بھی آسان ہو گا
جیون کو اپنے کنارہ دو
دوسروں کو سہارا دو
منزل کی تلاش میں
گمراہ شکست فاش میں
لوگ چل رہے اپنی اپنی راہ
صرف اپنے غم سے ہی آگاہ
تم رات کو ستارہ دو
دوسروں کو سہارا دو
چنے ہوئے کچھ لوگ ہیں
ہر طرف تو روگ ہیں
دوسروں کو ہنساتے ہیں
غم اپنے چھپاتے ہیں
کوئی رشتہ تم پیارا دو
دوسروں کو سہارا دو