دوسروں کو سہارا دو

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

جب کوئی اپنا نہ ملے
جینے کو سپنہ نہ ملے
منزل کی نہ پہچان ہو
زندگی نہ آسان ہو
پاوں جب رکنے لگیں
تو چلنے کا اشارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

وقت کاٹنا آسان ہو گا
تمہارے اندر اک جہاں ہو گا
زخموں پر جو مرہم رکھو تو
جینا تمہارا بھی آسان ہو گا
جیون کو اپنے کنارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

منزل کی تلاش میں
گمراہ شکست فاش میں
لوگ چل رہے اپنی اپنی راہ
صرف اپنے غم سے ہی آگاہ
تم رات کو ستارہ دو
دوسروں کو سہارا دو

چنے ہوئے کچھ لوگ ہیں
ہر طرف تو روگ ہیں
دوسروں کو ہنساتے ہیں
غم اپنے چھپاتے ہیں
کوئی رشتہ تم پیارا دو
دوسروں کو سہارا دو

Rate it:
Views: 507
22 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL