رَتبہ دیکھتا ہے نہ مقام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے
ذات پات رنگ و نسل حسب نسب
قاری نہ نمازی نہ اِمام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے
کون ہے کیسا ہے کِس دیس کا باسی ہے
کون راضی ہو گیا ہے کون نہیں راضی ہے
کوئی آقا نہ کوئی غلام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے
سنجیدہ و متین ہے یا شوخ ادا دِلرَبا
دِل پھینک عاشق بے وفا یا مخلص و باوفا
وہ جو بھی ہو اَسے ہی گَلفام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے
تیز رَو یا نرم خَو شیریں سخن یا ترش رَو
دِل چاہے کہ جیسا بھی ہے ہو رَوبرَو وہ خوبرو
اَس کو ہی اپنے پہلو میں ہر گام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے
رَتبہ دیکھتا ہے نہ مقام دیکھتا ہے
دِل تو محض دل کا قیام دیکھتا ہے