جب کوئی نہ یار تھا اپنا آئینے کیطرح کردار تھا اپنا ہم تنہا غم سہتے رہے کوئی نہ غمخوار تھا اپنا چھ دن آفس میں گزر جاتے صرف ایک اتوار تھا اپنا جو دیکھتا بیمار ہو جاتا اتنا سخت بخار تھا اپنا دکھی لوگوں سے پیار کرنا یہی کاروبار تھا اپنا