حوصلہ ہاریں نہ بالکل اور نہ ہمت پست ہو
آزمائش گرچہ مشکل اور کڑی اور سخت ہو
ہم تو ہیں اسلامین اسلام ہی کے جاں نثار
دین و ملت پہ کٹیں گے فخر سے ہم بار بار
علم کے شیدائی ہیں اور امن کے طالب ہیں ہم
روح الفت میں فنا یکجان دو قالب ہیں ہم
مرکز ملت پہ دشمن نے کیا پھر وار ہے
اتحاد باہمی کیوں لاغر و لاچار ہے
علم کی شمع بجھانا اتنا آساں تو نہیں
خون مسلم یوں بہانا اتنا ارزاں تو نہیں
درد دل احسن کیا ہم نے بیاں اس طور سے
کاش پڑ ھ لے کوئی اہل دل انہیں اب غور سے