دھمک پیدا نہ ہو
Poet: UA By: UA, Lahoreاتنے سکوں سے آئیے کوئی کھٹک پیدا نہ ہو
دل میں اترتے جائیے کوئی دھمک پیدا نہ ہو
خاموش آنکھوں سے سنو خاموش آنکھوں کا بیاں
ایسے سنو کہ سننے میں کوئی اٹک پیدا نہ ہو
کچھ کہے سنے بنا چپ چاپ مجھ کو دیکھیے
اتنا مسلسل دیکھیے کہ کوئی جھپک پیدا نہ ہو
حق بات جو مقصود ہو پھر بات میں کیا باک ہے
بے باکی سے کہتے رہو کوئی جھجک پیدا نہ ہو
آنکھوں کے آسمان سے عظمٰی اتارو اس طرح
دل کی زمیں پہ خواب کہ کوئی دھمک پیدا نہ ہو
More General Poetry






