Add Poetry

دھوپ میں سائبان

Poet: By: Kashif Sultan, karachi

آگئے ہیں دھوپ میں سائبان سے نکل کر
ڈوبی ہے کشتی میری طوفان سے نکل کر

میری غلطی ہے یا مرضی ہے یہ میرے رب کی
تعاوان میں پھنسا ہوں تعاوان سے نکل کر

تیرے بس کا روگ ہے نہ میرے اختیار میں
کہ تیر جا چکا ہے کمان سے نکل کر

دیکھو تماشا دوستو مناؤ خوشیاں دشمنوں
کہ آگیا ہوں میں تیرے جہان سے نکل کر

جا بہ جا انگشت نمائی کرتے ہیں بدحال لوگ
مشکل میں پڑتے ہیں آسان سے نکل کر

تیرا ہوگا نہ ہوا کوئی یار کاشف سلطان کا
جا کہیں بس دور جا کلان سے نکل کر

Rate it:
Views: 463
16 Sep, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets