دھوپ چھاؤں میں ڈھل رہی ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreدھوپ چھاؤں میں ڈھل رہی ہے
 فضا اپنے طیور بدل رہی ہے
 گرم ہوائیں تھمنے لگی ہیں
 سرد ہوا ئیں چلنے لگی ہیں
 موسم سَہانا سا ہونے لگا ہے 
 دل بھی دیوانہ سا ہونے لگا ہے
 بےکیف طبیعت سنبھلنے لگی ہے
 برف جیسے پگھلنے لگی ہے
 رنگین رَت کے نظارے چَرا کے
 نظاروں کو اپنا گہنہ بنا کے
 فضا اپنے طیور بدل رہی ہے
 دھوپ چھاؤں میں ڈھل رہی ہے
More General Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 