Add Poetry

دھوپ کا منظر اکثر خوشگوار لگتا ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

دھوپ کا منظر اکثر خوشگوار لگتا ہے
اور کبھی سہانا سفر سوگوار لگتا ہے
دِل کی حالت کا اثر موسموں پہ ہوتا ہے
دیکھا ہے کبھی موسم خزاں پر بہار لگتا ہے
دِل کا دامن صدموں سے دور رہنا چاہئیے
غم میرے گلے سے کیوں بار بار لگتا ہے
آپ کی نگاہوں میں دور۔ ہجر کم ہو گا
اور مجھے تو یہ عرصہ بےشمار لگتا ہے
آپ سے ہمیں کوئی کیسے چھین سکتا ہے
کِس میں ایسی جراءت کا اختیار لگتا ہے
آسماں کی وسعت میں راز ہیں نہاں کتنے
فاصلے سے دیکھیں تو بس غبار لگتا ہے
پہلے چل کر دیکھئیے بعد میں بتائیے
کِس قدر دشوار یہ راہگزار لگتا ہے
اے ستم شعار میرے روبرو آیا نہ کر
تیرِِ نیم کش تیرا، دِل کے پار لگتا ہے
بےوجہ کے جھگڑوں کو پالنے سے کیا حاصل
اِن عداوتوں کا یار دِل پہ وار لگتا ہے
پہلے جیب پر نظر بعد میں اقرار وفا
دل سے دل کا سودا بھی کاروبار لگتا ہے
جو محض اللہ کے راستوں پہ چلتا ہے
خوبرو بہت ایسا شاہ سوار لگتا ہے
زندگی کا پیمانہ یوں چھلکتا جائے ہے
جیسے زیست پہ طاری ہو خمار لگتا ہے
عظمٰی جو تمہیں تم سے زیادہ جان لیتا ہے
کِس کی ذات پہ ایسا اعتبار لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 330
08 Oct, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets