کھاتے کھاتے دھوکہ میں کھاتا ہی چلا گیا
اس نے چھیڑا ساز میں گاتا ہی چلا گیا
بنا رہا ہے اپنے اور صرف اپنوں ہی کے کام
میں تو اس کے کام میں بس آتا ہی چلا گیا
دام بڑھ گئے ہیں گندم کے ، پیار کے بھی
میں تو اس کے دام میں بس آتا ہی چلا گیا
کرتے رہو محبت بس تم اے نعمان
دل تیرا آرام میں بس آتا ہی چلا گیا