دھوکہ دے کر آخر کیسے سچی خوشی پاتے ہیں
جھوٹی واہ واہ سن سن کر کیسے دل بہلاتے ہیں
میری بھولنے کی عادت سے لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں
دوسرے شاعر وں کا کلام اپنا بتا کر سناتے ہیں
سچائی سے منہ موڑ کے جھوٹ کی عادت اپنا کے
عارضی خوشی کی خاطر ابدی خسارہ پاتے ہیں
حیرت ہے ایسے نام کے شاعروں پہ کہ وہ کس طرح
دوسروں کو فریب دے کر دل سے خوش ہو پاتے ہیں
کم یا زیادہ جو بھی کہنا عظمٰی اپنے من کی کہنا
دل ہم کو سمجھاتا ہے اور ہم دل کو سمجھاتے ہیں