دھوکے پہ دھوکہ اس طرح کھاتے چلے گئے

Poet: روبینہ ممتاز روبی By: نعمان علی, Karachi

دھوکے پہ دھوکہ اس طرح کھاتے چلے گئے
ہم دشمنوں کو دوست بناتے چلے گئے

ہر زخم زندگی کو گلے سے لگا لیا
ہم زندگی سے یوں ہی نبھاتے چلے گئے

وہ نفرتوں کا بوجھ لیے گھومتے رہے
ہم چاہتوں کو ان پہ لٹاتے چلے گئے

جو خواب زندگی کی حقیقت نہ بن سکا
اس کے حسیں فریب میں آتے چلے گئے

روبیؔ چھپانا درد کو آساں نہ تھا مگر
ہم آڑ میں ہنسی کی چھپاتے چلے گئے

Rate it:
Views: 3477
14 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL