دھیرے دھیرے قریب آنے لگے

Poet: UA By: UA, Lahore

دھیرے دھیرے قریب آنے لگے
وہ میری روح میں دمانے لگے

میری وفاؤں کا یہ ہی صلہ ہے
کہ وہ اپنا مجھے بنانے لگے

یہ میری چاہتوں کا ہی اثر ہے
کہ میرا ساتھ وہ بھی چاہنے لگے

جو میرے حال سے واقف نہیں تھے
وہ حالِ دل مجھے سنانے لگے

میں جانتی ہوں کہ عظمٰی کیونکر
انہیں دل کش میرے افسانے لگے

Rate it:
Views: 505
10 Apr, 2012