Add Poetry

دہشت نصاب سے

Poet: Ishraq Jamal Ashar Chishti By: Ishraq Jamal Ashar Chishti, KARACHI

جینے کی اک ادا ملی تیرے خطاب سے
ذہنوں کے تالے کھل گئے تیرے جواب سے

تیری وفاء کا جام پیا جس نے ایک بار
تا عمر وہ نشے میں رہا اس شراب سے

منزل پہ ہم کو لے کے چلا اعتماد سے
ہم تو بہل رہے تھے وگرنہ سراب سے

یکجاء کیا ہمیں یہاں قوت عطا کرئی
ورنہ گزر رہے تھے مسلسل عذاب سے

غفلت کی نیند طاری تھی ہم پہ بھی یاں مگر
آکر ہمیں جگایا ہے چھوٹے خواب سے

ناحق لہو بہا کے بھی جنت کا ہے گماں
ڈرتے نہیں خدا سے نہ یوم حساب سے

فکر رساء نے بخشا سیاست کو اک سکوں
ورنہ اٹی ہوئی تھی یہ نفرت کے باب سے

تو نے دیا ہے خدمت و برداشت کا چلن
تو نے مٹایا ظلم و تشدد نصاب سے

باطل کی پول کھولی ہے قائد نے ہی اشہر
باطل کو کھنچ لائے ہیں باہر نقاب سے

Rate it:
Views: 275
23 Mar, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets