Add Poetry

دہشت گردئ

Poet: perwaz hussain salaar By: perwaz hussain, lahore

جوتی نہیں ھے پاؤں میں اور انگاروں کا سفر
بن وسیلے کے تو دیکھو موت کے یاروں کا سفر

چند سکوں کے عوض آدم کا بیٹا دیکھ تو
کرتا ہے بم گولیوں اور آگ کے دھاروں کا سفر

اپنی مٹی بیچ کر بھی ہاتھ کیا آتا ہے پھر
خطرہ ہر سو ہر طرف وحشت ہی اورخاروں کا سفر

کچھ نہیں معلوم ان کو کیا ہے دنیا کیا حیات
ان کو سکھلایا گیا بس موت کے غاروں کا سفر

ہیں ہزاروں ہی جواں اس قوم کے مارے گئے
کیسی کالی رات ھے بس کوچ ہے ساروں کا سفر

کتنا اچھا کھیل جاری موت کا ہے زیست سے
یاں پہ اپنوں کی قضا اور واں پہ اغیاروں کا سفر

آ کے اب سالار تو کیا ان پہ لکھے گا نطم
بے خلیق و بے مروت اور بیماروں کا سفر

Rate it:
Views: 272
29 Dec, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets