دہشت گردوں سے
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliکیوں اپنوں کا لہو بہاتے ہو
کیوں دوزخ میں گھر بناتے ہو
گود ماؤں کی اجاڑ کر آخر
کیا دنیا کو دکھاتے ہو
معصوموں پر کرکے وار
کیوں اپنوں کو ستاتے ہو
غیروں کے لئے جاں اپنی دے کر
کیا اپنی نسل کو سکھاتے ہو
اسلام تو دیں ہے محبت کا امن کا
تم دہشت کیوں پھیلاتے ہو
اس میں تحفظ ہے ساری انسانیت کا
کیوں پھر خون کی ندیاں بہاتے ہو
مسلم سب ہیں بھائی بھائی
کیوں پھر ان کو رلاتے ہو
سیدھی راہ ہے قرآں و سنت کی
کیوں اوروں کی راہ پہ جاتے ہو
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






