دیئے جل کے راکھ ہوئے اپنی ہی لو سے
لوگ جل کے خاک ہوئے اپنی ہی انا سے
اس شہر پارسا میں گنہگار کوئی نہیں
کہہ رہی ہے میت توبہ ہے میری گناہوں سے
اُجاڑ کے میرے دیس کے کونے کونے کو
کہہ رہے ہیں غلطی ہوئی پارسائوں سے
اب کہاں، کیسے جیئے کوئی حیات
دل ڈوب گیا ہے تیری انہی ادائوں سے