Add Poetry

دیار دل میں عقیدتوں کا دھمال کر دوں اگر کہو تو

Poet: Sidra Subhan By: sidra subhan, Kohat

دیار دل میں عقیدتوں کا دھمال کر دوں اگر کہو تو
اداس رت کے تمام لمحے زوال کر دوں اگر کہو تو

بہت اندھیرا ہے جاں کدے میں، جلی بجھی بصارتیں ہیں
نظر اٹھا کر وفا کی شمعیں اجال کر دوں اگر کہو تو

ہجر کی آندھی سے لڑتے لڑتے بہت بیمار لگ رہے ہو
تمہارے چہرے کی زرد رنگت گلال کر دوں اگر کہو تو

تمہاری چاہت کی رہگزر سے میں فاصلوں کو سمیٹ لاؤں
وفا کے سارے ہی سلسلوں کو بحال کر دوں اگر کہو تو

میں زندگی کی تمام خوشیاں تمہاری جانب کو موڑ ڈالوں
مچلتی سانسوں کو خوشبوؤں سے نہال کر دوں اگر کہو تو

تمہارے لہجے کی بے بسی میں جو چیرے جھلک رہے ہیں
میں انکی سانسوں کو قید کر کے نڈھال کر دوں اگر کہو تو

یہ سارے دعوے عجیب لیکن ہمارا حتی الیقیں ہے سدرہ
جنوں کی شدت میں ڈوب کر یہ کمال کر دوں اگر کہو تو

Rate it:
Views: 499
18 Jul, 2017
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets