دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر خُدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو سکوت لالہ وگُل سے کلام پیدا کر میرا طریق امیری نہیں فقیری ہے خودی نہ بیچ فقیری میں نام پیدا کر