دیدار در جنت بھی کر آؤں

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

 والد
دیدار در جنت بھی کر آؤں
اپنی مرادیں ساری بھر آؤں

کیسے پکڑ لیتا انگلی میں
گرتا ہوا چلتا بھی کدھر آؤں

پائیں جوانی کی ابتدا جب
مطلوب کو حاصل کر، بر آؤں

امید کی بیٹا ہی کرن ہے
بنتا یہی سرمایہ زر آؤں

رہتا ضعیفی کی آس انکی
تو عین میں بھرتا نور آؤں

دنیا یہ ناصر رنگین دیکھی
والد جہاں سایہ ہو ٹھر آؤں

Rate it:
Views: 310
30 Nov, 2020